تمام جی سی سی ممالک کیلئے سنگل ٹورسٹ ویزہ کی منظوری
خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) میں شامل تمام ممالک کیلئے سنگل ٹورسٹ ویزہ کی منظوری دے دی گئی، ویزہ کے اجراء سے علاقائی معیشتوں میں بہتری کے علاوہ ملازمت کے مزید مواقع پیدا ہوں گے۔ خلیج ٹائمز کے مطابق جی سی سی کے ممالک خطے میں سیاحت کو فروغ دینے کے لیے گیم چینجر شینگن طرز کا ویزہ شروع کرنے کے انتہائی قریب ہیں، مسقط میں جی سی سی کے وزراء کے اجلاس کے دوران عمان میں ثقافتی ورثہ اور سیاحت کے وزیر سلیم بن محمد المہروقی نے اعلان کیا کہ متفقہ ویزہ کے اجراء کی منظوری دے دی گئی ہے۔
بتایا گیا ہے کہ سنگل ٹورسٹ ویزہ پر سیاحوں کو 6 رکنی خلیجی بلاک میں شامل ممالک متحدہ عرب امارات، سعودی عرب، بحرین، قطر، عمان اور کویت میں انٹری کی اجازت ہوگی، یہ ویزہ سروس جلد شروع کر دی جائے گی، طویل عرصے سے توجہ کا باعث بننے والے ویزہ سے علاقائی معیشتوں میں بہتری کے علاوہ ملازمت کے مزید مواقع پیدا ہوں گے
عمانی میڈیا نے وزیر المہروقی کے حوالے سے بتایا کہ ’یہ ویزہ اسکیم بہت جلد شروع کی جائے گی‘ اس سلسلے میں کسی ٹائم لائن کی وضاحت تو نہیں کی گئی لیکن عمان آبزرور نے رپورٹ کیا کہ نئی ویزہ سروس کو نومبر میں مسقط میں علاقائی وزرائے داخلہ کے اجلاس میں پیش کیا جائے گا، ایک بار لاگو ہونے کے بعد اسکیم کے لیے جی سی سی ممالک مشترکہ تشہیری مہم چلائیں گے۔
دبئی میں عربین ٹریول مارکیٹ کے دوران خطاب کرتے ہوئے بحرین میں سیاحت کی وزیر فاطمہ السیرافی نے کہا کہ ہم کوشاں ہیں کہ یہ نئی ویزہ سروس جلد شروع ہوجائے کیوں کہ ہم دیکھتے ہیں لوگ بیرون ملک سے یورپ کے لیے پرواز کرتے ہوئے عام طور پر ایک ملک کی بجائے کئی ممالک میں اپنا وقت گزارتے ہیں، اس سے ہم نے اس قدر کا مشاہدہ کیا ہے جو اس سے کسی ایک ملک کو نہیں بلکہ تمام ممالک کو مل سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے 2022ء کے لیے 8.3 ملین سیاحوں کا ہدف بنایا اور اس سے بھی زیادہ 9.9 ملین سیاحوں کو حاصل کیا کیوں کہ ہم نے یو اے ای اور دیگر جی سی سی مارکیٹوں کے ساتھ مل کر بحرین کی سیاحتی مارکیٹ کو فروغ دیا، اس کے نتیجے میں سیاحوں کی تعداد میں اضافہ ہوا، جب ہم نے 100 سے زائد ٹور آپریٹرز کے ذریعے ایک متحد منزل پر مشترکہ طور پر ترقی کی تو لوگوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا۔
امارات کی وزارت اقتصادیات کے انڈر سیکرٹری عبداللہ الصالح نے پینل بحث کے دوران کہا کہ تمام جی سی سی ممالک اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ سیاحت کا شعبہ ان کی معیشتوں کی ترقی کے لیے بہت ضروری ہے، ہمارے پاس ایک مشترکہ مارکیٹ اور متحد پالیسیاں ہیں، سیاحت کے شعبے میں جی سی سی ترقی کو آسان بنانے کے لیے متحد ضوابط، پالیسیوں اور طریقہ کار کے ذریعے رسد اور طلب دونوں پہلوؤں سے فائدہ اٹھا سکتا ہے، جی سی سی میں لوگوں کے بڑھتے ہوئے بہاؤ کے ساتھ یہ وقت کے ساتھ ہموار ہوتا جا رہا ہے۔
اس موقع پر سعودی ٹورازم اتھارٹی کے سی ای او فہد حمیدالدین نے کہا کہ ان دنوں مسافر کسی ملک کا نہیں بلکہ ایک خطے کا سوچتے ہیں، مجھے یقین ہے کل کے مسافر ہمیشہ متعدد اسٹاپوں، راستوں اور علاقوں کو دیکھیں گے، قطر میں ہونے والے فیفا ورلڈ کپ سے سعودی عرب کو بہت فائدہ ہوا اور یہ اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ مشترکہ پیشکشوں کو فروغ دیا جا سکتا ہے اور اس سے سب کو فائدہ پہنچایا جا سکتا ہے۔