غزہ کے ہسپتال پر اسرائیل کا فضائی حملہ، سعودی عرب کی سب سے پہلے مذمت
سعودی عرب نے غزہ کے ہسپتال پر اسرائیلی حملے کی سب سے پہلے مذمت کی ہے جس کے بعد عالمی سطح پر مذمتی بیانات کا سلسلہ شروع ہوا۔
عرب نیوز کے مطابق سعودی عرب نے منگل کو غزہ کے ایک ہسپتال پر ہونے والے اسرائیلی حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے جس میں تقریباً 500 فلسطینی ہلاک ہوئے ہیں۔
سعودی وزارت خارجہ نے جاری بیان میں کہا ہے کہ ’سعودی عرب واضح طور پر اس وحشیانہ حملے کو مسترد کرتا ہے، جو تمام بین الاقوامی قوانین اور اصولوں بشمول بین الاقوامی انسانی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے
وزارت نے بین الاقوامی سطح پر متعدد اپیلوں کے باوجود شہریوں کے خلاف مسلسل حملے جاری رکھنے کی بھی مذمت کی ہے۔
وزارت نے مزید کہا ’یہ خطرناک پیش رفت بین الاقوامی برادری کو مجبور کرتی ہے کہ وہ اسرائیل کے مجرمانہ طرز عمل پر بین الاقوامی انسانی قانونی کے اطلاق میں کے معاملے میں دہرے معیار اور امتیاز کو ترک کرے‘۔
’نہتے شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے کےلیے سنجیدہ اور مضبوط موقف کی ضرورت ہے‘۔
سعودی عرب نے غزہ میں پھنسے شہریوں تک خوراک اور دواوں کی فراہمی کےلیے فوری طور پر محفوظ راہداریاں کھولنے کی ضرورت پر بھی زور دیا اور اسرائیلی فوج کو تمام بین الاقوامی اصولوں اور قوانین کی مسلسل خلاف ورزی کا مکمل ذمہ دار قرار دیا۔
مصر نے اسرائیل کے فضائی حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ’عالمی برادری کو اس طرح کی خلاف ورزیوں کو روکنے کےلیے فوری مداخلت کرنی چاہیے‘۔
قطر کی وزارت خارجہ نے بیان میں اسرائیلی فضائی حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ’غزہ کی پٹی کے ہسپتالوں، سکولوں اور آبادی کے دیگر مراکز پر اسرائیلی اسرائیلی حملوں میں توسیع خطرناک ہے‘۔
اردن کی وزارت خارجہ نے منگل کو ایک بیان میں اسرائیلی حملے کی شدید مذمت کی ہے۔
اردن کے فرمانروا عبداللہ ثانی نے کہا کہ ’غزہ کے ہسپتال پر اسرائیلی کی بمباری ایک’ قتل عام‘ اور ’جنگی جرم‘ ہے جس پر کوئی خاموش نہیں رہ سکتا‘۔
ترکی کی وزارت خارجہ نے بیان میں کہا ’ہمیں اس بات پر شدید غم وغصہ ہے کہ آج غزہ میں ایک ہسپتال کو نشانہ بنانے کےنتیجے میں سیکڑوں فلسطینی اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں اور بہت سے زخمی ہوئے۔ ہم ان وحشیانہ حملوں کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہیں