آئین خفیہ دستاویز نہیں، اختر مینگل نے آئینی ترامیم کا حصہ بننے سے انکار کر دیا

اسلام آباد: سردار اختر مینگل نے آئینی ترامیم کا حصہ بننے سے انکار کر دیا ہے، ان کا کہنا تھا کہ آئین کوئی خفیہ دستاویز نہیں، ایسی کون سی ایمرجنسی ہے جو راتوں رات خفیہ ترمیم کی ضرورت پڑ گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کے بعد بی این پی کے سربراہ سردار اختر مینگل نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئینی ترامیم کو خفیہ ڈاکیومنٹ بنا دیا گیا ہے، اور مسودہ مختلف اقساط میں شیئر ہو رہا ہے، سوال یہ ہے کہ ان ترامیم کا خالق کون ہے؟ حکومت، اپوزیشن یا کوئی اور قوتیں؟

انھوں نے کہا دنیا میں ایسی جمہوریت کی نظیر کہیں نہیں ملے گی، ساری کوششیں آئینی ترمیم کے لیے ہو رہی ہیں، ایسی کون سی ایمرجنسی ہے جو راتوں رات خفیہ ترامیم کی ضرورت پڑ گئی، ایسی کون سی ترامیم ہیں جسے پبلک کرنا حکمرانوں کے لیے باعث شرم ہے۔

اختر مینگل نے کہا ہم کسی بھی ایسی آئینی ترامیم کا حصہ بنے ہیں نہ بنیں گے، آئین خفیہ دستاویز نہیں ہوتا، ہر شہری کو ترامیم سے متعلق علم کا حق ہے، میں تو ملک سے باہر تھا رابطہ کیا گیا کہ آئینی ترامیم میں ہمارا ساتھ دیں، میں نے کہا میں بے روزگار ہوں، استعفیٰ دے چکا ہوں۔

انھوں نے کہا ’’ترامیم کے لیے ہمارے سینیٹ کے دو ممبران کو فون کر کے دھمکایا گیا، بہ زور طاقت کرائی جانے والی آئینی ترامیم کا حصہ نہیں بنیں گے، قاسم بزنجو اور اس کے بیٹے گزشتہ 5 دنوں سے غائب ہیں، سید احسان شاہ کو پارلیمنٹ لاجز میں یرغمال بنا کر ان کی بیوی کو مجبور کیا جا رہا ہے کہ ووٹ دیں، نسیمہ احسان کے بچوں کو یرغمال بنا کر وزیر اعظم کے ظہرانے میں لایا گیا، وہ خاتون اجلاس میں بات نہ کر سکی جس کا شوہر اور بیٹا یرغمال ہے، جب تک ہمارے ممبران واپس نہیں آتے ترامیم کا حصہ نہیں بنیں گے، چاہے جنت کا راستہ دکھایا جائے۔‘‘

اختر مینگل نے کہا مشرف دور میں گن پوائنٹ پر مذاکرات نہیں کیے تو اب بھی نہیں کریں گے، 73 کا آئین ہمارے لیے کچھ نہیں کر سکا تو 26 ویں ترمیم کو بھی دیکھ لیں گے، پارلیمنٹ میں بیٹھے کسی بھی شخص کی کوئی حیثیت نہیں ہے، وقت آ گیا ہے کہ وہی راستہ اختیار کریں جو میں نے 3 ستمبر کو اختیار کیا تھا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

You cannot copy content of this page

Adblock Detected

ڈیلی گلف اردو میں خوش آمدید براہ کرم ہماری سائٹ پر اشتہارات چلنے دیں ایسا لگتا ہے کہ آپ اشتہار روکنے کیلئے ایڈ بلاکر یا کوئی اور سروس استعمال کر رہے ہیں۔ ہم اپنی سائٹ کو چلانے کے لیے اشتہارات پر انحصار کرتے ہیں۔ برائے مہربانی ڈیلی گلف اردو کی سپورٹ کریں اور اشتہارات کو اجازت دیں۔