قومی اسمبلی میں نواز شریف کا شعر، مولانا فضل الرحمان نے کیا کہا؟

26ویں آئینی ترمیم کی قومی اسمبلی کے اجلاس میں جب وزیر دفاع خواجہ آصف اظہار خیال کرتے ہوئے گزشتہ دور کی سختیوں کا ذکر کرکے نشست پر بیٹھے تو ن لیگی قائد نواز شریف نے ایک شعر پڑھ کر سنایا۔

بعد ازاں مولانا فضل الرحمان نے نواز شریف کے پڑھے گئے شعر کی اس کے وزن کے مطابق فوری طور پر تصحیح کی۔

قومی اسمبلی اجلاس میں خواجہ آصف کے خطاب کے بعد اسپیکر ایاز صادق نے مولانا فضل الرحمان کو خطاب کی دعوت دی اس موقع پر نواز شریف اپنی نشست پر کھڑے ہوئے اور انہوں نے اسپیکر سے بات کرنے کی اجازت طلب کی۔

نواز شریف نے کہا کہ خواجہ آصف کو ایک شعر دینا چاہتا تھا تاکہ وہ اپنی تقریر کے آخر میں پڑھ کر سناتے لیکن خواجہ آصف نے اپنی تقریر جلدی ختم کردی لہٰذا مجھے اجازت دیں تو میں پڑھ دیتا ہوں۔

انہوں نے شعر سنایا کہ ’ناز و انداز سے کہتے ہیں کہ جینا ہوگا، زہر بھی دیتے ہیں تو پینا ہوگا، جب میں پیتا ہوں تو کہتے ہیں کہ مرتا بھی نہیں، جب میں مرتا ہوں تو کہتے ہیں کہ جینا ہوگا‘۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

You cannot copy content of this page

Adblock Detected

ڈیلی گلف اردو میں خوش آمدید براہ کرم ہماری سائٹ پر اشتہارات چلنے دیں ایسا لگتا ہے کہ آپ اشتہار روکنے کیلئے ایڈ بلاکر یا کوئی اور سروس استعمال کر رہے ہیں۔ ہم اپنی سائٹ کو چلانے کے لیے اشتہارات پر انحصار کرتے ہیں۔ برائے مہربانی ڈیلی گلف اردو کی سپورٹ کریں اور اشتہارات کو اجازت دیں۔