بانی سنگاپور کے بیٹے نے برطانیہ میں سیاسی پناہ لے لی

بانی سنگاپور کے سب سے چھوٹے بیٹے لی ہسین یانگ نے برطانیہ میں سیاسی پناہ کا دعویٰ کر دیا۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق بانی کے سب سے چھوٹے بیٹے نے اعلان کیا ہے کہ وہ اب برطانیہ میں ایک سیاسی پناہ گزین ہیں جو کہ ریاست کے سب سے ممتاز خاندان کے درمیان ہائی پروفائل جھگڑے میں تازہ ترین پیش رفت کی نشاندہی کرتا ہے۔

لی ہسین یانگ نے منگل کے روز کہا کہ برطانیہ کی حکومت نے انہیں سیاسی پناہ دی ہے جسے انہوں نے گھر میں "ظلم” کی وجہ قرار دیا۔

ایک فیس بک پوسٹ میں لی ہسین یانگ نے کہا کہ انہوں نے 2022 میں "آخری حربے کے طور پر” سیاسی پناہ کی درخواست کی تھی جو کہ برطانیہ نے انہیں اگست میں دی۔

ان کا کہنا تھا کہ سنگاپور حکومت کے میرے خلاف حملے عوامی ریکارڈ میں ہیں انہوں نے میرے بیٹے کے خلاف مقدمہ چلایا، میری بیوی کے خلاف تادیبی کارروائی کی اور پولیس کی جعلی تحقیقات کا آغاز کیا جو برسوں سے جاری ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

You cannot copy content of this page

Adblock Detected

ڈیلی گلف اردو میں خوش آمدید براہ کرم ہماری سائٹ پر اشتہارات چلنے دیں ایسا لگتا ہے کہ آپ اشتہار روکنے کیلئے ایڈ بلاکر یا کوئی اور سروس استعمال کر رہے ہیں۔ ہم اپنی سائٹ کو چلانے کے لیے اشتہارات پر انحصار کرتے ہیں۔ برائے مہربانی ڈیلی گلف اردو کی سپورٹ کریں اور اشتہارات کو اجازت دیں۔