یوکرین نے روس پر پہلی بار برطانوی میزائل ’اسٹارم شیڈو‘ بھی داغ دیے
کیف: یوکرین نے روس پر پہلی بار برطانوی میزائل ’اسٹارم شیڈو‘ بھی داغ دیے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یوکرین نے پہلی بار روسی علاقے میں طویل فاصلے تک مار کرنے والے برطانوی اسٹارم شیڈو میزائل فائر کر دیے ہیں، ایک ہی دن قبل یوکرین نے روس پر امریکی ساختہ لانگ رینج میزائل بھی داغے تھے۔
یوکرین نے سرحد کے قریب علاقے کرسک میں برطانوی میزائل داغے، ٹیلیگرام پر روسی جنگی نمائندے کے اکاؤنٹس نے بدھ کے روز اس کے حوالے سے ایک فوٹیج بھی شیئر کی، جس میں 14 بڑے دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں، رہائشی علاقے میں بنائی گئی فوٹیج میں دور دور تک سیاہ دھواں اٹھتا دکھائی دے رہا ہے۔
کرسک کے لوگوں کو بھی مبینہ طور پر علاقے میں میزائلوں کے ٹکڑے ملے ہیں، برطانوی وزیر اعظم کیئر اسٹارمر کے ترجمان نے کہا کہ ان کا دفتر اس سلسلے میں کوئی تبصرہ نہیں کرے گا۔
دوسری طرف کرسک میں یوکرینی فوجی یونٹ پر روسی حملے میں 50 یوکرینی فوجی ہلاک ہو گئے، روسی وزارتِ دفاع کا کہنا ہے کہ انھوں نے یلنکا کا کنٹرول سنبھال لیا ہے، ادھر امریکا کے بعد اٹلی، اسپین اور یونان نے بھی یوکرین میں اپنے سفارت خانوں کو بند کر دیا ہے۔ امریکی صدر جو بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے یوکرین کے لیے مزید 275 ملین ڈالر کی فوجی امداد کا اعلان کیا گیا ہے۔ ان میں ٹینک، میزائل، شیل اور بغیر پائلٹ ہوائی سسٹم شامل ہے، یوکرین کو جوہری تحفظ کے لیے بھی ساز و سامان فراہم کیا جائے گا۔
منگل کے روز یوکرین نے روس میں اہداف کو نشانہ بنانے کے لیے امریکی ساختہ طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل داغے تھے، امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے کیف کو ان میزائلوں کو صرف کرسک کے علاقے اور اس کے آس پاس استعمال کرنے کی اجازت دی ہے۔