حقیقت یہ ہے پی ٹی آئی والے اپنے بانی کی رہائی نہیں چاہتے ہیں، مصدق ملک

کراچی: وزیر پیٹرولیم مصدق ملک کا کہنا ہے کہ حقیقت یہ ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) والے اپنے بانی کی رہائی نہیں چاہتے ہیں یہ عجیب سی بات ہے۔

نیوز کانفرنس میں مصدق ملک نے کہا کہ عوام کے مسائل کا حل حکومت کی ترجیح ہے، حکومتی اقدامات سے مہنگائی میں کمی آئی، اسٹاک مارکیٹ تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہے، ہمیں انتہا پسندی کے خلاف متحد ہونا ہوگا، پارا چنار کے لوگ تمام لاشیں لے کر راستے میں بیٹھے ہیں لیکن ہم نے یہ نہیں سنا کہ وزیر اعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور ان کی داد راسی کیلیے گئے ہیں۔

مصدق ملک نے کہا کہ علی امین گنڈاپور گلے میں پٹہ ڈال کر پنجاب اور اسلام آباد پر دھاوا بولنا چاہتے ہیں، آج ان کا ڈو اور ڈائی والا جلسہ تھا اس کا کیا ہوا؟ ہر طرف سے یہی آواز آ رہی ہے کہ مجھے گرفتار کر لو مجھے پکڑ لو، پی ٹی آئی کے تمام بڑے بڑے لیڈران کہاں ہیں؟ پنجاب، لاہور، فیصل آباد اور گوجرانوالہ میں کہیں جلسہ نظر نہیں آ رہا۔

وزیر پیٹرولیم نے کہا کہ شرپسند عناصر کو ملک کی ترقی ہضم نہیں ہو رہی، پی ٹی آئی کال میں لاکھوں لوگ نکلنا تھے وہ لوگ آج کہاں ہیں؟ میں آج کراچی میں موجود ہیں سندھ سے لوگ کیوں نہیں گئے؟ لاڑکانہ، کراچی اور حیدرآباد کے لوگ جنہیں آواز دی جا رہی تھی وہ کہاں ہیں؟ کے پی سے ایک یلغار آ رہی ہے دیکھتے ہیں جہاں جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے ووٹرز تو آ رہے ہوتے ہیں، کہیں یہ نا ہو کہ لیڈران فریش ہونے کیلیے کے پی ہاؤس پچھلی گلی سے پہنچ جائیں، خون اور آگ کی بات کرتے ہیں پھر رات کو آکر ہوٹل میں سو جاتے ہیں، ایسا لگتا ہے جو کہتے تھے ن سے ش نکلے گی آج وہ بتائیں کس میں سے کیا نکل رہا ہے؟ پی ٹی آئی کے جو لوگ گرفتار نہیں وہ آج کہاں ہیں؟ یہ چاہتے ہی نہیں کہ بانی پی ٹی آئی کی کوئی بات ہو کچھ شنوائی ہو۔

’بشریٰ بی بی غیر سیاسی تھیں تو جلسے کی قیادت کیسے کر رہی ہیں؟ اب یہ تو مانتے ہیں کہ بشریٰ بی بی غیر سیاسی نہیں ہیں۔ وہ سیاسی ہوگئی ہیں تو آپ کا موروثی سیاست کے بیانیے کا کیا ہوا؟ لوگوں کو شک تھا کہ بانی پی ٹی آئی جو فیصلے کرتے ہیں ان کے پیچھے ان کی زوجہ بھی شامل ہیں۔ اب آپ کو سمجھ آگئی ہوگی کہ رات کو سو کر اٹھے تو سائفر کا معاملہ کہاں سے آیا۔‘

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

You cannot copy content of this page

Adblock Detected

ڈیلی گلف اردو میں خوش آمدید براہ کرم ہماری سائٹ پر اشتہارات چلنے دیں ایسا لگتا ہے کہ آپ اشتہار روکنے کیلئے ایڈ بلاکر یا کوئی اور سروس استعمال کر رہے ہیں۔ ہم اپنی سائٹ کو چلانے کے لیے اشتہارات پر انحصار کرتے ہیں۔ برائے مہربانی ڈیلی گلف اردو کی سپورٹ کریں اور اشتہارات کو اجازت دیں۔