امدادی کارکنان کے لیے 2024 مہلک ترین سال رہا
اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ 2024 امدادی کارکنان کے لیے مہلک ترین سال رہا ہے، جس میں اب تک ریکارڈ 281 کارکن ہلاک ہوئے۔
یو این امدادی شعبے کے سربراہ نے جمعہ کو کہا کہ اس سال اب تک دنیا بھر میں حیران کن طور پر 281 امدادی کارکن ہلاک ہو چکے ہیں جس سے یہ سال امدادی کارکنان کے لیے مہلک ترین بن گیا ہے۔
اقوامِ متحدہ کے نئے ماتحت سیکریٹری جنرل برائے انسانی امور اور رابطہ کار برائے ہنگامی امداد ٹام فلیچر نے کہا ’’انسانی ہمدردی کے کارکنان کے قتل کی شرح بے مثال ہے اور ان کے ہمت و حوصلے اور انسانیت کو گولیوں اور بموں سے نشانہ بنایا جا رہا ہے۔‘‘
انھوں نے کہا 2024 کا ابھی ایک ماہ سے زیادہ وقت باقی ہے اور اس سے پہلے ہی یہ سنگین سنگِ میل آ پہنچا، یہ تشدد غیر معقول اور امدادی کارروائیوں کے لیے تباہ کن ہے۔ واضح رہے کہ رواں برس امدادی کارکنوں کی اموات 33 ممالک میں ہوئی ہیں۔
ٹام فلیچر کے مطابق غزہ میں 333 امدادی کارکن ہلاک ہو چکے ہیں جن میں زیادہ تر اقوامِ متحدہ کی فلسطینی پناہ گزین ایجنسی انروا سے ہیں، اور اسرائیل کی تباہ کن بمباری ان ہلاکتوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ کر رہی ہے۔
انھوں نے مطالبہ کیا کہ متصادم ریاستوں اور فریقین کو انسانی ہمدردی کا تحفظ، بین الاقوامی قانون کی پاسداری کرنی چاہیے، اور ذمہ داران کے خلاف قانونی چارہ جوئی اور سزا سے استثنیٰ کا خاتمہ کرنا چاہیے۔ انھوں نے کہا افغانستان، جمہوریہ کانگو، سوڈان اور یوکرین سمیت کئی ممالک میں امدادی کارکنان کو اغوا اور زخمی کیا گیا، اور ہراسانی و من مانی حراست کا نشانہ بنایا گیا۔