غزہ میں 38 فلسطینی اور مسجد شہید، بیروت میں 8 منزلہ عمارت تباہ، 20 شہید
فلسطین کے شہر غزہ اور لبنان کے شہر بیروت پر اسرائیلی وحشیانہ بمباریاں بدستور جاری ہیں، عالمی عدالت سے نیتن یاہو کے وارنٹ گرفتاری سے بھی کوئی بدلاؤ نہیں آ سکا۔
الجزیرہ کے مطابق اسرائیلی بمباری سے غزہ میں 24 گھنٹوں میں 38 فلسطینی شہید ہو گئے ہیں، اسرائیلی طیاروں نے نصیرات میں مسجد کو بھی شہید کر دیا، وسطی غزہ کے علاقے البریج کیمپ پر بھی اسرائیلی طیاروں کے حملے ہوتے رہے۔
لبنان کے دارالحکومت بیروت پر اسرائیلی وحشیانہ بمباری سے شہر لرز کر رہ گیا، بمباری میں 8 منزلہ عمارت تباہ ہو گئی، اور 20 لبنانی شہید ہو گئے، جنوبی بیروت میں اسرائیلی حملے میں مزید 2 طبی ورکرز شہید ہو گئے ہیں۔ امدادی کارکن ملبے کو اٹھانے کا کام جاری رکھے ہوئے ہیں، اس واقعے میں کم از کم 66 زخمی ہوئے ہیں۔
اسرائیلی فورسز نے غزہ کے شہر شجاعیہ کے لیے نئے انخلا کے احکامات جاری کیے ہیں، جس کے نتیجے میں ایک ہی دن بعد سینکڑوں فلسطینیوں کو ایک بار پھر نقل مکانی کرنے پر مجبور کیا گیا۔
دوسری جانب حزب اللہ کی جانب سے شمالی اسرائیل پر 34 راکٹ داغے گئے ہیں، جب کہ تل ابیب میں نیتن یاہو کے خلاف احتجاج ہو رہا ہے، اور ان سے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ حماس کا کہنا تھا کہ اسرائیلی بمباری سے ایک یرغمالی اسرائیلی خاتون ہلاک ہو گئی ہے جس کے بعد اسرائیلیوں نے پھر وزیر اعظم کے خلاف احتجاج شروع کر دیا ہے۔
فلسطینی وزارت صحت کے مطابق غزہ میں اسرائیل کی نسل کشی میں 7 اکتوبر 2023 سے اب تک کم از کم 44,211 فلسطینی مارے جا چکے ہیں اور 104,567 زخمی ہو چکے ہیں۔ شہیدوں میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں۔ ادھر لبنان میں بھی اسرائیلی حملوں میں اب تک کم از کم 3,670 افراد مارے جا چکے ہیں اور 15,413 زخمی ہوئے۔