پورے پاکستان کو بتانا چاہتا ہوں ہمارا دھرنا جاری ہے، وزیر اعلیٰ کے پی

وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ پورے پاکستان کو بتانا چاہتا ہوں کہ ہمارا دھرنا جاری ہے اور کال اپ تک جاری رہے گا۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے مانسہرہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے پُر امن احتجاج کی کال دی تھی اور ان کی کال پر دھرنا جاری ہے جب تک کال اپ نہیں ہوگی، یہ جاری رہے گا۔

علی امین گنڈاپور نے کہا کہ یہ دھرنا صرف احتجاج نہیں بلکہ تحریک ہے جو جاری رہے گا۔ ہم پر امن طریقے سے جا رہے تھے تو راستے میں رکاوٹیں ڈالی گئیں۔ میرا سوال ہے کہ پر امن دھرنے پر گولیاں کیوں چلائی گئیں۔ ہمارے کارکنوں پر تشدد نہ ہوتا تو آگے سے جواب نہ دیتے۔

وزیر اعلیٰ کے پی نے کہا کہ ہم پر براہ راست گولیاں برسائی گئیں۔ بشریٰ بی بی میرے ساتھ تھیں، ان پر بھی حملہ کیا گیا۔ جو لوگ کل متاثر ہوئے، ان ہزاروں کارکنان کا ڈیٹا بھی آ رہا ہے۔ جان سے مارنے، راستہ روکنے اور اغوا کرنے کیلیے جو اقدامات کیے گئے وہ سب سامنے آئیں گے۔ ہم اپنے ورکرز کے ساتھ کھڑے ہیں اور اس سارے واقعے کی ایف آئی آر میں خود کٹواؤں گا۔

انہوں نے کہا کہ یہ جنگ ہماری نسلوں کی جنگ ہے۔ اگر بانی پی ٹی آئی جیل میں ہیں، تو ہمارے لیے ہیں۔ ہم قربانیاں دے رہے ہیں اور دیتے رہیں گے۔ پی ٹی آئی ایک سوچ ہے اور سوچ و نظریے ختم نہیں ہوتے۔ یہ بار بار مجبور کر رہے ہیں کہ ہم آپ کیساتھ نمٹیں۔ وفاقی حکومت کو کہتا ہوں کہ ہوش کے ناخن لو۔ اگر تم بات نہیں سمجھو گے تو ہمیں سمجھانا آتا ہے۔ یہ صوبہ اپنے لوگوں کا تحفظ بھی کرتا ہے اور اپنا حق بھی لینا جانتا ہے۔

علی امین نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی نے ہمیشہ پُر امن تحریک چلائی ہے اور یہ وہ واحد جماعت ہے جس نے ہمیشہ قانون کی بالادستی، جمہوریت کی بات کی گئی لیکن بد قسمتی سے پچھلے ڈھائی سال سے پی ٹی آئی کے ساتھ فسطائیت جاری ہے۔ ہمارا لیڈر جیل میں ہے جب کہ ہمارا مینڈیٹ چوری کیا گیا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

You cannot copy content of this page

Adblock Detected

ڈیلی گلف اردو میں خوش آمدید براہ کرم ہماری سائٹ پر اشتہارات چلنے دیں ایسا لگتا ہے کہ آپ اشتہار روکنے کیلئے ایڈ بلاکر یا کوئی اور سروس استعمال کر رہے ہیں۔ ہم اپنی سائٹ کو چلانے کے لیے اشتہارات پر انحصار کرتے ہیں۔ برائے مہربانی ڈیلی گلف اردو کی سپورٹ کریں اور اشتہارات کو اجازت دیں۔