اسلام آباد میں پی ٹی آئی والوں کے ساتھ جو ہوا وہ صرف ایک ٹریلر تھا، ن لیگی رہنما
ن لیگ کے رہنما طلال چوہدری نے کہا ہے کہ اسلام آباد میں بغاوت پر پی ٹی آئی والوں کے ساتھ جو کچھ ہوا وہ صرف ایک ٹریلر تھا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چوہدری نے وفاقی دارالحکومت میں میڈیا سے گفتگو میں پی ٹی آئی کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ ریاست کے صبر کو آزمانا نہیں چاہیے۔ اسلام آباد پر چڑھائی بغاوت کے زمرے میں آتی ہے۔ اسلام آباد میں ان کے ساتھ جو کچھ ہوا، وہ صرف ایک ٹریلر تھا۔ اگر یہ سمجھتے ہیں کہ ان کیخلاف کارروائی نہیں ہو گی تو یہ ان کی خوش فہمی ہے۔
طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کا مرکز خیبرپختونخوا ہے اور صوبے میں نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد ہونے کے بجائے وہاں کے عوام کے وسائل وفاق پر چڑھائی کیلیے استعمال ہو رہے ہیں۔ وزیر اعلیٰ کے پی ہاؤس اس وقت بھگوڑا ہاؤس بنا ہوا ہے جہاں ہر اشتہاری اور بھگوڑا موجود ہے۔ اپنا کام ٹھیک کریں۔ بھگوڑےاور اشتہاریوں کو قانون کے سامنے پیش کریں۔ ان کی نا اہلی اور نالائقی کا خمیازہ پاکستان کو ادا کرنا پڑ رہا ہے۔ ان سے اسٹاک ایکسچینج کی تاریخی بلندی ہضم نہیں ہو رہی۔
ن لیگی رہنما نے کہا کہ بشریٰ بی بی نے آ کر فساد پھیلایا اور اب ساری جماعت صفائیاں دے رہی ہے۔ یہ کیسی گولیاں تھیں، جو پی ٹی آئی کے کسی رکن اسمبلی یا عہدیدار کو نہیں لگیں۔ کارکنوں کی ہلاکتوں کا دعویٰ کر رہے ہیں۔ جس کی ویڈیو یا تصویر لگاتے ہیں اس کے گھر والے تردید کر دیتے ہیں۔ ان شہدا کی لاشیں نظر نہیں آتی۔ کیوں اب تک ان کا کوئی رہنما اسپتالوں یا تھانوں میں نہیں گیا۔ ان کے رہنما اب تک کسی اسپتال میں داد رسی کیلیے کیوں نہیں گئے۔
انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی فورسز روز جانوں کا نذرانہ دے رہی ہیں۔ کُرم میں سینکڑوں شہید ہو گئے، ان کے کان پر جوں تک نہیں رینگی اور نہ ہی کوئی ٹویٹ آیا۔ وفاقی حکومت ایک سیاسی حکومت ہے اور کوئی ایسا اقدام نہیں کرنا چاہتی مگر صبرکی بھی کوئی انتہا ہوتی ہے۔
طلال چوہدری نے یہ بھی کہا کہ ان کا ایک بیانیہ پٹتا ہے تو دوسرا لے آتے ہیں۔ اب کہتے ہیں کہ بانی پی ٹی آئی کی جان کو خطرہ ہے اور ان پر اسپرے کر دیا گیا ہے۔ یہ باتیں وہ کر رہے ہیں، جو اس ملک سے سیکڑوں میل دور بیٹھے ہیں۔ اپنی بزدلی اور لاشوں کو چھپانے کیلیے بانی پی ٹی آئی کی صحت کا بیانیہ بنا رہے ہیں۔ کمیٹی بنائی ہے، جو جھوٹا بیانیہ بنائے گا، اسے اس کی قیمت ادا کرنی پڑے گی۔