امارات سے باہر دنیا میں کہیں سے بھی ایمریٹس آئی ڈی کی تجدید ممکن

متحدہ عرب امارات کے شناختی کارڈ اور پاسپورٹ کی دنیا میں کہیں سے بھی تجدید کروائیں، وفاقی اتھارٹی نے سروس شروع کی ہے جہاں ملک سے باہر رہنے والے افراد اپنے موبائل فون پر اتھارٹی کی سمارٹ ایپلی کیشن تک رسائی حاصل کرتے ہوئے اس سہولت سے مستفید ہوسکتے ہیں۔ خلیج ٹائمز کے مطابق متحدہ عرب امارات نے ایک سروس شروع کی ہے جس کے تحت افراد امارات کے باہر سے اپنے ایمریٹس آئی ڈی کارڈ اور پاسپورٹ کی تجدید کر سکتے ہیں، وفاقی اتھارٹی برائے شناخت و شہریت اور کسٹمز و پورٹ سکیورٹی نے یہ تبدیلی متعارف کرائی ہے جس کا طویل انتظار تھا، تاہم ایک اہم شرط ہے اس سروس سے فائدہ اٹھانے کے لیے اسے پورا کرنا ضروری ہے، وہ یہ کہ درخواست گزار کو ذاتی طور پر اتھارٹی کی مخصوص سمارٹ درخواست کے ذریعے لین دین کے لیے درخواست دینی ہوگی، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ وہ دستاویزات کے صحیح مالک ہیں۔

امارات الیوم کی رپورٹ میں وفاقی اتھارٹی برائے شناخت و شہریت اور کسٹمز و پورٹ سکیورٹی میں کسٹمر ہیپی نیس مینجمنٹ کے ڈائریکٹر ناصر احمد العبدولی نے بیرون ملک سے اماراتی شناختی کارڈوں کی تجدید پر روشنی ڈالی، انہوں نے بتایا کہ اتھارٹی اب خصوصی طور پر اپنی سمارٹ ایپلی کیشن کے ذریعے تجدید کی خدمت پیش کرتی ہے، اگر درخواست پرنٹنگ مراکز کے ذریعے یا ملک کے اندر لین دین کے مالک کے علاوہ کسی اور کی طرف سے جمع کرائی گئی ہے، اور یہ پتہ چلا کہ وہ شخص متحدہ عرب امارات سے باہر ہے تو درخواست مسترد کردی جائے گی۔

‘نور دبئی’ ریڈیو کے ساتھ ایک انٹرویو کے دوران العبدولی نے بیرون ملک سے شناختی کارڈ کی تجدید میں شامل اقدامات کے بارے میں تفصیل سے بتایا، انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات سے باہر رہنے والے افراد اپنے موبائل فون پر اتھارٹی کی سمارٹ ایپلی کیشن تک رسائی حاصل کرسکتے ہیں، وہ بیرون ملک سے ایمریٹس آئی ڈی کی تجدید کے لیے سروس کا انتخاب کرسکتے ہیں، اپنی درخواست جمع کروا سکتے ہیں، فیس ادا کر سکتے ہیں اور بغیر کسی رکاوٹ کے لین دین مکمل کر سکتے ہیں، درخواست جمع کرواتے وقت ہدایات پر عمل کریں، خاص طور پر اماراتی شہریوں کے لیے دستاویزات کے لیے تصویر کھینچتے وقت سرکاری ڈریس کوڈ کی تعمیل کرنا بہت ضروری ہے۔

معلوم ہوا ہے کہ درخواست دہندہ کو ادائیگی کرنے سے پہلے الیکٹرانک فارم میں درج ڈیٹا کی درستگی کی بھی تصدیق کرنی چاہیے تاکہ ان کے لین دین کی کارروائی میں کسی تاخیر سے بچا جا سکے، مزید برآں افراد کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ اپنے فون نمبرز، ای میل اور الیکٹرانک فارم میں بتائے گئے ترجیحی ترسیل کے طریقوں کی درستگی کی تصدیق کریں۔

One Comment

  1. Now I am in ksa , I spent 22year in abu dhabi from 1 an half month my driving license is expired is its possible renewal online?

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

You cannot copy content of this page

Adblock Detected

ڈیلی گلف اردو میں خوش آمدید براہ کرم ہماری سائٹ پر اشتہارات چلنے دیں ایسا لگتا ہے کہ آپ اشتہار روکنے کیلئے ایڈ بلاکر یا کوئی اور سروس استعمال کر رہے ہیں۔ ہم اپنی سائٹ کو چلانے کے لیے اشتہارات پر انحصار کرتے ہیں۔ برائے مہربانی ڈیلی گلف اردو کی سپورٹ کریں اور اشتہارات کو اجازت دیں۔