فضل الرحمان مانیں گے تو آئینی ترمیم ہوگی ورنہ نہیں ہوگی، فواد چوہدری
فوادچوہدری نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان مانیں گے تو آئینی ترمیم ہوگی ورنہ نہیں ہوگی، 90 فیصد تجویز کردہ ترامیم تو پہلے ہی ختم ہوچکی ہیں۔
اے آر وائی کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں گفتگو کرتے ہوئے سیاستدان فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ 90 فیصد تجویز کردہ ترامیم تو پہلے ہی ختم ہوچکی ہے اب معاملہ آئینی عدالت پر ہے، سیاستدانوں نے آئینی ترمیم پربات کرنی ہے تو یہ ترمیم نہیں ہوگی۔
انھوں نے یہ بھی کہا کہ مولانا فضل الرحمان کی حمایت کے باوجود آئینی ترمیم منظور نہیں ہوگی، نمبرز پورے نہیں ہیں تو ظاہر ہے پی ٹی آئی کے لوگوں کو ہی توڑا جائےگا، سمجھ نہیں آتی سب کچھ روند کر آئینی ترمیم کیوں کرنا چاہتے ہیں۔
فواد چوہدری نے کہا کہ پی ٹی آئی منظم نہیں ہے کیونکہ تنظیم نہیں لیکن وکلا منظم ہیں، وکلا بھی میدان میں آرہے ہیں، مولانافضل الرحمان بھی آسکتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ لائرز موومنٹ ہر صورت شروع ہوگی اس میں کوئی دورائے نہیں ہے، بانی پی ٹی آئی پر پہلے بھی قاتلانہ حملہ ہوچکا ہے اس لیے فیملی کو خدشات ہیں۔
بانی پی ٹی آئی سے ملاقات پر پابندی لگادی تو لوگوں کے خدشات بڑھیں گے، ڈاکٹر عاصم، ڈاکٹر فیصل جیسے لوگ سیاستدان نہیں، ملاقات کرادینی چاہیے تھی۔