پاکستان کے پر تشدد معاشرے سے متعلق ماہر نفسیات کیا کہتے ہیں؟ ویڈیو رپورٹ

پاکستانی معاشرے میں گزشتہ کئی سالوں سے عدم برداشت اور تشدد کے رجحان میں خوف ناک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

گزشتہ تین سالوں کے دوران صرف خواتین پر تشدد کے 63 ہزار سے زائد واقعات رونما ہوئے ہیں، جن میں گھریلو تشدد، جنسی زیادتی اور قتل کے واقعات شامل ہیں۔

پاکستان کے پرتشدد معاشرے سے متعلق ماہر نفسیات ڈاکٹر اقبال آفریدی کہتے ہیں ’’پاکستان میں عدم برداشت اور تشدد نے معاشرے کو درندہ صفت بنا دیا ہے، جس کی وجہ سے خونی رشتے بھی محفوظ نہیں رہے ہیں۔‘‘

کراچی میں رواں برس جولائی میں تنخواہ نہ ملنے پر ملازم نے سافٹ ویئر کمپنی کے سی ای او کو قتل کر دیا تھا، دو مختلف جگہوں پر سیکیورٹی گارڈز نے دو نوجوانوں کو معمولی بات پر گولی مار کر قتل کیا، اسی طرح ملک بھر میں معمولی تنازع پر لاتعداد لوگ قتل ہو رہے ہیں۔

تعلیم انسان کو باشعور بناتی ہے مگر ہم دیکھتے ہیں کہ پاکستانی معاشرے میں تعلیم یافتہ اور ان پڑھ دونوں عدم برداشت کا شکار ہیں۔ رواداری ختم ہونے کے اس بڑھتے ہوئے خوف ناک رجحان کی وجہ سے ہمارے معاشرے میں تشدد اور قتل کے ایسے ایسے لرزہ خیز واقعات پیش آ رہے ہیں جن سے انسانیت کا سر شرم سے جھک جاتا ہے۔

ماہرین نفسیات کے خیال میں عدم برداشت معاشرے میں افراد کے اندر چھپی ہوئی مایوسی سے جنم لیتا ہے۔ ڈاکٹر اقبال آفریدی نے کہا ’’ملک میں امن و امان کی صورت حال ٹھیک نہیں ہے، جس کی لاٹھی اس کی بھینس والا معامل ہے، لوگ کوشش کرتے ہیں کہ ہر چیز کو تشدد، دھونس اور غصے سے حل کریں۔‘‘

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

You cannot copy content of this page

Adblock Detected

ڈیلی گلف اردو میں خوش آمدید براہ کرم ہماری سائٹ پر اشتہارات چلنے دیں ایسا لگتا ہے کہ آپ اشتہار روکنے کیلئے ایڈ بلاکر یا کوئی اور سروس استعمال کر رہے ہیں۔ ہم اپنی سائٹ کو چلانے کے لیے اشتہارات پر انحصار کرتے ہیں۔ برائے مہربانی ڈیلی گلف اردو کی سپورٹ کریں اور اشتہارات کو اجازت دیں۔