کچے میں قائم 50 سے زائد پولیس مورچے اہلکاروں سے خالی

صادق آباد کے کچے کے علاقے میں ڈاکوؤں کی سرکوبی کے لیے قائم کیے گئے 50 سے زائد پولیس مورچے اہلکاروں سے خالی ہیں۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق سندھ اور پنجاب کے سرحدی علاقوں میں کچے کے ڈاکوؤں نے دہشت پھیلائی ہوئی ہے اور وہ ہنی ٹریپ کے ذریعے ملک بھر سے معصوم لوگوں کو بلا کر اغوا کرتے اور پھر بھاری تاوان وصول کرتے ہیں۔

ان ڈاکوؤں کی سرگرمیوں کو روکنے اور سرکوبی کے لیے صادق آباد کے کچے کے علاقے میں پولیس مورچے قائم کیے گئے ہیں تاہم ان میں سے 50 سے زائد مورچے پولیس اہلکاروں سے خالی ہیں جس کی ویڈیو بھی سامنے آ گئی ہے۔

پولیس اہلکاروں کی شہادت کے بعد ملازمین نے ڈیوٹی سے انکار کر دیا تھا۔ پولیس گشت نہ ہونے سے اغوا برائے تاوان اور جرائم کی وارداتوں میں اضافہ ہو گیا ہے۔

دوسری جانب مورچوں میں تعینات اہلکاروں کو پولیس لائن طلب کر لیا گیا اور ان کی ڈیوٹیاں جلد بحال کر دی جائیں گی۔

واضح رہے کہ سندھ اور پنجاب کے سرحدی کچے کے علاقے میں پولیس اور ڈاکوؤں میں کئی بار مقابلے ہوئے ہیں جہاں ڈاکوؤں کو زک پہنچی، وہیں پولیس کو بھی بھاری

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

You cannot copy content of this page

Adblock Detected

ڈیلی گلف اردو میں خوش آمدید براہ کرم ہماری سائٹ پر اشتہارات چلنے دیں ایسا لگتا ہے کہ آپ اشتہار روکنے کیلئے ایڈ بلاکر یا کوئی اور سروس استعمال کر رہے ہیں۔ ہم اپنی سائٹ کو چلانے کے لیے اشتہارات پر انحصار کرتے ہیں۔ برائے مہربانی ڈیلی گلف اردو کی سپورٹ کریں اور اشتہارات کو اجازت دیں۔