شمالی کوریا نے خفیہ طور پر روس کی مدد کے لیے فوجی دستے بھیج دیے

سئول: شمالی کوریا نے روس کی مدد کے لیے فوجی دستے بھیج دیے ہیں۔

روئٹرز کے مطابق جنوبی کوریا کی خفیہ ایجنسی نے جمعہ کو کہا ہے کہ شمالی کوریا نے تربیت کے لیے 1500 خصوصی فوجی دستے روس بھیج دیے ہیں، اور ممکنہ طور پر ان کو یوکرین کی جنگ میں لڑنے کے لیے تعینات کیا جائے گا۔

جنوبی کوریا کی نیشنل انٹیلیجنس سروس نے کہا کہ وہ یوکرین کی انٹیلیجنس سروس کے ساتھ کام کر رہی ہے، اور انھوں نے مشرقی یوکرین کے علاقے ڈونیٹسک میں اے آئی ٹیکنالوجی کی مدد سے شمالی کوریائی فوجیوں کے چہروں کی شناخت کی ہے، یہ فوجی روسی میزائل بردار افواج کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔

خفیہ ایجنسی کے مطابق یوکرین میں جنگ کے محاذ سے ایسے ہتھیاروں کی باقیات برآمد ہوئی ہیں، جو شمالی کوریا کی جانب سے روس کو بھیجے گئے تھے، گزشتہ سال اگست سے اب تک شمالی کوریا 13,000 سے زیادہ کنٹینرز میں آرٹلری راؤنڈز، بیلسٹک میزائل اور اینٹی ٹینک راکٹ روس کو بھیج چکا ہے، اور مجموعی طور پر 80 لاکھ گولے اور راکٹ راؤنڈز روس کو بھیجے گئے ہیں۔

جنوبی کوریائی جاسوس ایجنسی نے ایک بیان میں کہا کہ ’’روس اور شمالی کوریا کے درمیان براہ راست فوجی تعاون سے متعلق غیر ملکی میڈیا پہلے ہی اطلاع د چکی تھی، لیکن اب باضابطہ طور پر تصدیق ہو گئی ہے۔‘‘

اس صورت حال میں جنوبی کوریا کے صدر یون سک یول نے قومی سلامتی کے حوالے سے ایک اہم اعلیٰ سطح اجلاس بلایا تھا، جس میں شرکا نے کہا کہ روس اور شمالی کوریا کا فوجی تعاون اب فوجیوں کی تعیناتی تک پہنچ گیا ہے، جو جنوبی کوریا اور عالمی برادری کے لیے ایک خطرہ ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

You cannot copy content of this page

Adblock Detected

ڈیلی گلف اردو میں خوش آمدید براہ کرم ہماری سائٹ پر اشتہارات چلنے دیں ایسا لگتا ہے کہ آپ اشتہار روکنے کیلئے ایڈ بلاکر یا کوئی اور سروس استعمال کر رہے ہیں۔ ہم اپنی سائٹ کو چلانے کے لیے اشتہارات پر انحصار کرتے ہیں۔ برائے مہربانی ڈیلی گلف اردو کی سپورٹ کریں اور اشتہارات کو اجازت دیں۔